ہمارے چونکہ معاشرہ پر ہندو سوچ کا اثر ہے اس لئے ہم بھی اکثر توہمات کا شکار ہوتے ہیںاور اکثر لوگوںکو ہم منحوس سمجھتے ہیں حالانکہ ہمارے پیارے دین اسلام میںاس چیز کی نفی کے ساتھ اس سوچ سے بھی منع فرمایا ہے اور کہا گیا ہے کہ نحوست کوئی شے نہیںہے وہم کی کوئی حقیقت نہیںہے . آپ بصلی اللہ علیہ وسلم کافرمان مبارک ہے کہ اگر نحوست ہوتی تو دو
چیزوں میں ہوتی اور وہ چیزیں گھوڑا اور عورت ہے . اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کا منحوس ہونا ممکن تھا لیکن ان میںبھی کسی قسم کی نحوست نہیںہے اس لئے اس کے علاوہ دوسری اشیاء میں اس طرح کے تصورات کا ہونا باطل اور خلاف اسلام ہے عن أبي ہریرة رضي اللّٰہ عنہ قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: لا عدوی ولا ہامة ولا طیرة. ایسے ہی لوگوں کا کسی پرندہ کی آواز سن کر فال نکالنا، آنکھ کا پھڑکنا اس کی کوئی بھی حقیقت نہیں